فیصل آباد ( ) گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی شعبہ زوالوجی، پا زٹیو پاکستان، پیغام پاکستان اور دختران پاکستان،کے باہمی اشتراک سے ” ویمن لیڈرز سمٹ” کے مو ضوع پر سیمینار کا اہتمام کیا گیا۔ سیمینارمیں اہلیہ گورنرپنجاب بیگم پروین سرور،ایم پی اے فردوس رائے، مسرت مصباح، ڈاکٹر سمیہ راحیل قاضی، ویمن چیمبر سے قراۃالعین،مس ارم احمد خان،میجر جنرل (ر) نصراللہ سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے بیگم پروین سرور نے کہا کہ مائیں،بہنیں اور بیٹیاں ہونے کے ساتھ ساتھ ملک کی پچاس فیصد سے زائد آبادی کی حیثیت سے اس ملک کی افراد بھی ہیں جو اس وقت پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے مختلف بیماریوں اور دیگر مسائل کا شکار ہیں جب تک ہم اپنی بہترین صلاحیتوں اور محنت ولگن کے ساتھ ملک کی تعمیرو ترقی میں حصہ نہیں لیں گی مشکل حالات کا مقابلہ نہیں کر سکتیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ترقی کا سب سے بڑا ہتھیارتعلیم ہے جب تک ہم تعلیم حاصل نہیں کریں گے حالات میں بہتری لانا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی مہارت اور افرادی قوت کو برُوئے کار لاتے ہوئے نوکریاں تقسیم کرنے والا بننا ہے تاکہ جہاں تک ہو سکے سے کے لئے روزگار کے مواقع میسر آئیں۔وائس چانسلر گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر روبینہ فاروق نے کہا کہ دنیا کے تمام ممالک میں سے اس وقت صرف نو ملک ایسے ہیں جن کی سر براہی خواتین کر رہی ہیں اور کہا کہ ایک اندازے کے مطابق ایک کروڑ اسی لاکھ خواتین ایسی ہیں جو کوئی ہنر نہیں جانتیں ہمیں یہ جانے کی ضرورت ہیں کہ ایسے کونسے عوامل ہیں جو خواتین کو پیچھے کی طرف دھکیل رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کلاس میں بہترین گریڈز کے ساتھ اوّل پوزیشن حاصل کرنے والی خواتین ترقی کے میدان میں صرف اس لئے مردوں سے تعداد میں کم ہیں کیونکہ وہ مردوں کے مدمقابل بحث و مباثہ کرنے اور اہم امور زیر بحث لانے میں ہجکچاہٹ محسوس کرتی ہیں اور نہ چاہتے ہوئے بھی ترقی کے میدان میں پیچھے رہ جاتی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے کہ ہمیں کیا کرنا اور کیا نہیں کرنا ہے آخر میں انہوں نے کہا کہ جب خواتین ملک کے اعلی عہدوں پر فائز ہوں گی تب وہ وقت دور نہیں ہوگا جب پاکستان کا شمار صف اوّل کے ممالک میں ہوگا۔مسرت مصباح نے کہا کہ پازٹیو پاکستان ایک بہت اچھا فارم ہے جو خواتین کی ترقی اور ان کے حق کے لئے کام کررہا ہے انہوں نے کہا کہ اسلام نے آج سے چودہ سو سال پہلے خواتین کو ان کے حقوق سے نواز دیا تھا لیکن ہم نے ان کا درست استعمال نہیں کیا۔آخر میں معزز مہمانوں کو شیلڈ سے نوزا گیا۔